Table of Contents
اسلوب کیا ہے، اسلوب کی تعریف
ادب یا لٹریچر کے طالب علم ادب سے واقف ہوتے ہی جس ایک لفظ کا سامنا کرتے ہیں وہ “اسلوب “ہے۔ “اسلوب کیا ہے، اسلوب کی تعریف ” کیا ہے۔ اس آرٹیکل میں اسی اسلوب کو ہم اپنا موضوعِ بحث بنائیں گے۔ اس قسم کی مزید ادبی اصطلاحات جاننے کے لیے دیئے گئے لنک پر کلک کیجیے۔ مزید علمی و ادبی معلومات کے لیے ہماری ویب سائیٹ علمو ملاحظہ کیجیے۔

اسلوب کیا ہے، اسلوب کی تعریف کیا ہے، یہ جاننے کے لیے سب سے پہلے ہم اس لفظ کی اصل یعنی اس کے لغوی معنی کو دیکھیں گے۔
لغوی معنی اعتبار سے اسلوب کا مطالعہ کیا جائے تو یہ عربی زبان کا لفظ ہے، مذکر استعمال ہوتا ہے اور اس کے معانی “طریقہ، طرز یا روش” کے ہیں۔ اس کی جمع “اسالیب” ہے۔ بہت سے لوگ اِس زبر کے ساتھ”اَسلوب” پڑھتے ہیں، جبکہ اس کا درست تلفظ الف پر پیش کے ساتھ “اُ، س، لُ،ب” ہے۔ انگریزی زبان میں اس کے لیے “سٹائل” کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔
سیدھی سادی اور آسان زبان میں ادبی اصطلاح کے طور پر اسلوب کی تعریف کی جائے، تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ “کسی مصنف کے اندازِ تحریر کو اسلوب کہتے ہیں۔ اس انداز میں اُس کے لفظوں کا چناؤ، تراکیب کا استعمال، جملہ بندی اور جملہ سازی،خیالات و افکار، نظریات، ان کو بیان کرنے کا انداز اور لہجہ وغیرہ سب شامل ہے۔”حتیٰ کے کثرت سے برتے جانے والے اور پسندیدہ الفاظ سمیت، تکنیک، صنائع، اور صوتیں یعنی آوازیں بھی شامل ہیں۔
اسلوب مصنف کے اس انفرادی پہلو کی نشاندہی کرتا ہے جو ادبی روایت کے تسلسل میں وہ ترتیب دیتا ہے ۔ کسی مصنف کا اسلوب اس کی طرز فکر ،نظریہء زندگی اور افکار عالیہ کا آئینہ دار ہوتا ہے ۔ کسی ادیب یا شاعر کے طرزِ اظہار جس میں امتیاز وصف اس کی نحو ہے اور مصنف کا ذخیرہ الفاظ ، تشبیہات و استعارات، جس سے ان کی انفرادی خصوصیات کا اظہار ہوتا ہے، اسلوب ہے۔
اسلوب کی تعریف پروفیسر انور جمال یوں کرتے ہیں کہ
اُسلوب فنی تجربے کے ناگہانی یا اتفاقی حسن کے بجائے اس کے طویل، ارادی اور مسلسل ارتباط کو ظاہر کرتا ہے، اسے اندازِ تشکیل یا وضیعت بھی کہہ سکتے ہیں۔ روایت کا گہرا شعور ہی ایسی حقیقت ہے جو اسلوب کے تاثر کو ابھارتی ہے۔ اسلوب دوری طور پر اپنے “میڈیا” (فنی ذرائع) سے متاثر ہوتا ہے یعنی اسلوب کی رونمائی میں تخلیقی مواد کی مختلف توعیتوں کا دخل ہوتا ہے۔ قدیم زمانوں میں مختلف تہذیبی وحدتیں مثلاً چینی، ایرانی، مغل، بزنطینی، رومی، یونانی وغیرہ رسل و رسائل کی کمی کے باعث جغرافیائی اسالیب اظہار کو جنم دینی رہیں لیکن جدید دور میں ان کی جگہ تحریکات نے لے لی ہے۔
کسی فن پارے کی تخلیق میں علم، تجربہ، مشاہدہ، افتادِ طبع، طرزِ احساس جیسے عناصر مل جل کر حصہ لیتے ہیں، اس لیے اسلوب ادیب کی شخصیت کے ان تمام پہلوؤں کا مجموعہ بن کر ادیب کی شخصیت کو ایک انفرادیت عطا رکرتا ہے۔
اسلوب ککی تعریف جان ملٹن مرے اپنی کتاب میں یوں لکھتا ہے کہ
کسی تحریر کے پیچھے مکمل شخصیت کی جلوہ گری کا نام اسلوب ہے، اسلوب دراصل خود شخصیت ہے۔
والٹر پیٹر نے اسلوب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسلوب اظہار کے ذاتی یا شخصی رجحان طبع کا نام ہے۔ یہ لکھنے والے کی شخصیت کی جلوہ گری کا نام ہے اور یہ جلوہ گری الفاظ کی شکل میں صورت پذیر ہوتی ہے۔ یہ الفاظ مصنف کی ذات، اس کی شخصیت، اس کے ذاتی خیالات، جذبات، احساسات اور رجحانات کے خارجہ مظاہر ہیں۔
اسلوب کیا ہے، اسلوب لکھاری کے فن کی کسوٹی ہے۔ ایک اچھے لکھنے والے کا اسلوب نگارش اتنا ہی اہم ہے جتنا اس کا جذباتی تجربہ یا اس جذباتی تجربے کا مکمل ادراک۔ مصنف کی ذات، اس کی خوبیاں اور خامیاں ، اس کی شخصیت کے نشیب و فراز، اس کا تعصب، اس کی پسند، سب اس کے اسلوب میں جھلکتے ہیں۔اسلوب، لکھاری کی ذہنی زندگی کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔ اگر عالمی ادب کا مطالعہ کیا جائے تو یہ بات اظہر من الشمس ہوتی ہے کہ دنیا کے بڑے بڑے شاعروں اور ادیبوں کے اسالیب پر ان کی اپنی شخصیت کی گہری چھاپ ہوتی ہے۔
اسلوب کیا ہے، اسلوب کی تعریف کیا ہے ، یہ سوال ہمیشہ سے ادبی حلقوں میں کیا جاتا رہے گا، لیکن ہو سکتا ہے کہ جو تعریف اس کی آج کے دور میں رائج ہے، آگے آنے والے دور میں دیگر ادبی اصطلاحات کی طرح کچھ حد تک تبدیل ہوجائے۔
(تحریر: ع حسین زیدی)
We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)
اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں
اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔ تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔ Ilmu علموبابا
اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔
ہمارے فیس بک ، وٹس ایپ ، ٹویٹر، اور ویب پیج کو فالو کریں، اور نئی آنے والی تحریروں اور لکھاریوں کی کاوشوں سے متعلق آگاہ رہیں۔