Table of Contents
اقبال کا تصور شاہین : خلاصہ و مشقی سوالات
خلاصہ سبق: اس سبق ” علامہ اقبال کا تصور شاہین” میں علامہ محمد اقبال کی شاعری کے خاص پہلو تصور شاہین کو اجاگر کیا گیا ہے۔علامہ محمد اقبال سے ہمارے قومی شاعر ہیں انھوں نے اپنے کلام کے ذریعے سے مسلمانوں کو اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کے لیے عمل پیہم کی تلقین کی۔ انھوں نے مسلمانوں کو اپنی شاعری کے ذریعے آفاقی پیغام پہنچایا۔ ان کی شاعری نے دنیا کے تمام مسلمانوں کے دلوں میں ایک نیا ولولہ پیدا کیا ہے۔اقبال نے اپنے پیغام کو عام کرنے کے لیے اپنی شاعری میں کئی تصورات پیش کیے۔ (ملاحظہ کیجے علمو ڈاٹ پی کے)

ان کے تصور شاہین کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ شاہین ایک خود دار، غیرت مند، تیز نگاہ اور بلند پرواز پرندہ ہے۔ وہ اپنے زور بازو سے شکار کرتا ہے اور دوسروں کا کیا ہواشکار نہیں کھاتا۔ شاہین کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ نہایت اونچی اڑان بھر سکتا ہے اور اس دوران میں اسے تھک کر گرنے کا خوف نہیں ہوتا۔شاہین کی دوسری خوبی یہ ہے کہ وہ صرف اپنے جیسے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ اُڑنا پسند کرتا ہے۔ اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ وہ خود کو اعلیٰ سمجھتا ہے بل کہ اس کا مطلب بری صحبت سے گریز کرنا ہے۔
شاہین کی اس خوبی سے یہ سبق ملتا ہے کہ نوجوان ہمیشہ نیک اور صالح لوگوں کی صحبت اختیار کریں۔شاہین کے حوالے سے علامہ اقبال نوجوانوں کو پیغام دیتے ہیں کہ انسان کو اپنی زندگی میں ہمیشہ عظیم مقصد رکھنا چاہیے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اپنی سوچ اور عمل کو مربوط کرنا چاہیے۔ اقبال نے کی خواہش تھی کہ نو جوانوں میں شاہینی صفات پیدا ہوں تا کہ وہ حصول منزل کے لیے جدو جہد کو اپنا میں ، آگے بڑھیں اور اپنا مقام پیدا کریں۔علامہ اقبال نوجوانوں کو سمجھاتے ہیں کہ شاہین اور کرگس یعنی گدھ ایک ہی فضا میں اڑتے ہیں۔
شاہین ہمیشہ تازہ شکار کر کے کھانا پسند کرتا ہے۔ گدھ کی طرح مردار نہیں کھاتا۔ اس طرح مومن کبھی حرام نہیں کھاتا بل کہ اپنی محنت سے حلال کھانا پسند کرتا ہے۔علامہ محمد اقبال نے اپنے کلام میں نو جوانوں کو محنت کا درس دینے کے ساتھ ساتھ ، منزل کی بھی نشان دہی کر دی ہے۔ اقبال نے نوجوانوں کے لیے اپنے کلام میں شاہین کوبہ طورعلامت بخوبی استعمال کیا ہے۔علامہ محمداقبال چاہتے تھے کہ ہمارے نوجوان عصر حاضر کی مصنوعی زندگی اور تہذیب مغرب کی مصنوعی ترقی سے مرعوب نہ ہوں اور اپنی خودی کو بلند رکھیں۔ ایک مسلمان کوشاہین کی طرح بہادر اور بے خوف ہونا چاہیے۔
جوانوں کی زندگی میں کامیابی کے لیے شاہین کی طرح کا جنون اور عشق شامل ہونا چاہیے:
جوانوں کو مری آہ سحر دے
پھران شاہیں بچوں کوبال و پر دے
خدایا! آرزو میری یہی ہے
مرا نور بصیرت عام کر دے
سبق علامہ اقبال کا تصورِ شاہین کے مطابق درج ذیل سوالات کے جواب دیں۔
اقبال کے کلام میں تصور شاہین کی کیا اہمیت ہے؟
اقبال نے اپنے پیغام کو عام کرنے کے لیے اپنی شاعری میں کئی تصورات پیش کیے۔ ان کے تصور شاہین کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ شاہین ایک خود دار، غیرت مند، تیز نگاہ اور بلند پرواز پرندہ ہے۔ وہ اپنے زور بازو سے شکار کرتا ہے اور دوسروں کا کیا ہواشکار نہیں کھاتا۔ شاہین کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ نہایت اونچی اڑان بھر سکتا ہے اور اس دوران میں اسے تھک کر گرنے کا خوف نہیں ہوتا۔
شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پُردم ہے اگر تو ، تو نہیں خطرہ افتاد
شاہین کی دوسری خوبی یہ ہے کہ وہ صرف اپنے جیسے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ اُڑنا پسند کرتا ہے۔ اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ وہ خود کو اعلیٰ سمجھتا ہے بل کہ اس کا مطلب بری صحبت سے گریز کرنا ہے ۔ شاہین کی اس خوبی سے یہ سبق ملتا ہے کہ نوجوان ہمیشہ نیک اور صالح لوگوں کی صحبت اختیار کریں۔
آپ کو شاہین پرندے کی کون سی صفت پسند ہے اور کیوں ؟
مجھے شاہین کی رزقِ حلال اور اونچی اڑان بھرنے کی خوبی پسند ہے کیونکہ شاہین ایک خود دار، غیرت مند، تیز نگاہ اور بلند پرواز پرندہ ہے۔ وہ اپنے زور بازو سے شکار کرتا ہے اور دوسروں کا کیا ہواشکار نہیں کھاتا۔ شاہین کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ نہایت اونچی اڑان بھر سکتا ہے اور اس دوران میں اسے تھک کر گرنے کا خوف نہیں ہوتا۔
شاہین کے حوالے سے اقبال نے کس طرح کی جدوجہد کا پیغام دیا ؟
شاہین کے حوالے سے علامہ اقبال نوجوانوں کو پیغام دیتے ہیں کہ انسان کو اپنی زندگی میں ہمیشہ عظیم مقصد رکھنا چاہیے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اپنی سوچ اور عمل کو مربوط کرنا چاہیے۔ اقبال نے کی خواہش تھی کہ نو جوانوں میں شاہینی صفات پیدا ہوں تا کہ وہ حصول منزل کے لیے جدو جہد کو اپنا میں ، آگے بڑھیں اور اپنا مقام پیدا کریں۔علامہ اقبال نوجوانوں کو سمجھاتے ہیں کہ شاہین اور کرگس یعنی گدھ ایک ہی فضا میں اڑتے ہیں۔ شاہین ہمیشہ تازہ شکار کر کے کھانا پسند کرتا ہے۔ گدھ کی طرح مردار نہیں کھاتا۔ اس طرح مومن کبھی حرام نہیں کھاتا بل کہ اپنی محنت سے حلال کھانا پسند کرتا ہے۔
کرگس کا جہاں اور ہے شاہیں کا جہاں اور کی وضاحت کریں۔
شاہین اور کرگس یعنی گدھ ایک ہی فضا میں اڑتے ہیں۔ شاہین ہمیشہ تازہ شکار کر کے کھانا پسند کرتا ہے۔ گدھ کی طرح مردار نہیں کھاتا۔ اس طرح مومن کبھی حرام نہیں کھاتا بل کہ اپنی محنت سے حلال کھانا پسند کرتا ہے۔
اقبال نے نو جوانوں میں کون سی خوبیاں دیکھنا چاہتے تھے؟
علامہ محمداقبال چاہتے تھے کہ ہمارے نوجوان عصر حاضر کی مصنوعی زندگی اور تہذیب مغرب کی مصنوعی ترقی سے مرعوب نہ ہوں اور اپنی خودی کو بلند رکھیں۔ ایک مسلمان کوشاہین کی طرح بہادر اور بے خوف ہونا چاہیے۔ جوانوں کی زندگی میں کامیابی کے لیے شاہین کی طرح کا جنون اور عشق شامل ہونا چاہیے:
جوانوں کو مری آہ سحر دےپھر
ان شاہیں بچوں کوبال و پر دے
خدایا! آرزو میری یہی ہےمرا نور بصیرت عام کر دے
سبق کے مطابق خالی جگہ پر کریں۔
علامہ اقبال ہمارے قومی شاعر ہیں۔
علام اقبال چاہتے تھے مسلمان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کریں۔
علامہ اقبال نوجوانوں میں شاہینی صفات پیدا کرنا چاہتے تھے۔
شاہین مردار نہیں کھاتا۔
درج ذیل آواز کے لحاظ سے متشابہ الفاظ کے معنی لغت سے دیکھ کر جملے بنائیں:
الفاظ
معنی
جملے
ارض
زمین
اللہ کی ذات ارض و سما کی مالک ہے۔
عرض
گزارش
شاعر نے عرض کیا ہے کہ۔۔۔
آم
پھل
مجھے آم پسند ہے۔
عام
معمولی
عام آدمی کو اس کے حقوق ملنے چاہییں۔
اثر
تاثیر
یہ دوا بہت اثر انگیز ہے۔
عصر
وقت
عصر حاضر سائنسی ایجادات کا دور ہے۔
اتوار
دن
آج اتوار کا دن ہے۔
اطوار
طور طریقے
آج موسم کے اطوار بھلے نہیں معلوم ہوتے۔
اسرار
راز
ہر ایک چیز میں قدرت کے اسرار پوشیدہ ہیں۔
اصرار
زور دینا
ڈاکٹر نے مریض سے دوا لینے کے لیے پر زود اصرار کیا۔
درج ذیل الفاظ و تراکیب کو اپنے جملوں میں استعمال کریں :
الفاظ
جملے
ولولہ تازہ
علامہ اقبال کے کلام نے نوجوانوں میں ولولہ تازہ بیداد کیا۔
عملِ پیہم
عملِ پیہم عملِ صالح کے لیے ضروری ہے۔
خطره
افتاد مسلمان کسی بھی خطرہ افتاد سے نہیں گھبراتا۔
ذلت
ہمیں کسی کی ذلت و رسوائی کا سبب نہیں بننا چاہیے۔
شباب
احمد اپنے عالم شباب میں جی رہا ہے۔
باد بہاری
باد بہاری تروتازہ ہوا کو کہتے ہیں۔
We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)
اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں
اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔ تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔ Ilmu علموبابا
اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔