Table of Contents
غزل – رات سونے لگی اور چاند چلا آخر شب – محمد علی عنقا
حال احوال
محمد علی عنقا نوجوان ہزارہ شعرا کی کھیپ کے بہترین شعرا میں سے ایک ہیں۔ وہ کوئٹہ سے تعلق رکنے والے منفرد اور دلکش انداز کے حامل شاعر ہیں۔ کوئٹہ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد اردو زبان و ادب میں بی ایس اردو کرنے اسلام آباد کا رخ کیا۔ اسلام آباد اور کوئٹہ کی ادبی محافل اور نشستوں میں اکثر شریک نظر آتے ہیں۔ دورِ حاضر کے نوجوان شعرا سے آگاہ رہنے کے لیے علمو بابا کے دیارِ سخن سے وابستہ رہیے۔ Ilmu علموبابا
رات سونے لگی اور چاند چلا آخر شب
سرد ہونے لگی گلیوں کی ہوا آخر شب
در بدر خاک بسر پھیرتا رہا سارا دن
ڈھونڈنے مجھ کو چلا یار میرا آخر شب
یہ میرا وہم ہے ایسا تو نہیں ہو سکتا
مجھ سے کرتا ہے یہاں بات خدا آخر شب
ماسوا میرے یہ چیزیں نہیں جانے کوئی
کون آیا ہے یہاں کون گیا آخر شب
ایک ہی شخص کی خاطر میری حالت یہ ہوئی
میں اٹھاتا ہی رہا دست دعا آخر شب
رات محفل میں یہ آواز اٹھائی میں نے
درد کے ساتھ میسر ہو دوا آخر شب
محمد علی عنقا
Raat soney lagi aur chand chala aakhir-e-shab
Sard honey lagi galiyoñ ki hawa aakhir-e-shab
Dar ba dar khaak basar phirta raha sara din
Dhoondnay mujh ko mera yaar chala aakhir-e-shab
Ye mera wehm hai eisa to ho nahi skta
Mujh sy karta hai yahañ baat khuda aakhir-e-shab
Masiwa merey ye cheezeiñ nhi janay koi
Kon aaya hai yahañ kon gaya aakhir-e-shab
Ek hi shaks ki khatir meri halat ye hui
Meiñ uthata hi raha dast-e-dua aakhir-e-shab
Raat Mehfil meiñ ye aawaz uthai meiñ ny
Dard ky sath mayasar ho Dawa aakhir-e-shab
Muhammad Ali Anqa
We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)
اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں
اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔ تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔
اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔