Table of Contents
افسانوی ادب / افسانوی نثر (فکشن) کیا ہے؟
اس آرٹیکل میں ہم “افسانوی ادب، افسانوی نثر یا فکشن” کی عام اور سادہ تفہیم کی کوشش کریں گے۔ اور یہ بتائیں گے کہ یہ دیگر ادبی اصناف سے کیسے مخلتف ہے۔ اس حوالے سے مزید معلومات کے لیے ہماری ویب سائٹ سے باخبر رہیے۔ Ilmu علموبابا
چوں کہ افسانوی ادب میں لفظ “افسانہ ” سے اخذ شدہ لفظ “افسانوی” استعمال ہوتا ہے، اس لیے، بہت سے لوگ ، افسانہ ، افسانوی ادب اور افسانویت کو خلط ملط کر دیتے ہیں۔ حالانکہ افسانہ اور افسانوی ادب ، دو مختلف چیزیں ہیں۔ افسانہ کے لیے ہم انگریزی میں سٹوری یا شارٹ سٹوری کا الفظ استعمال کرتے ہیں، جبکہ افسانوی ادب کے لیے انگریزی لفظ “فکشن” متبادل کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ گویا افسانوی ادب کا تعلق فکشن سے ہے، سٹوری یا افسانے سے نہیں۔ یہ بات بھی اضافی ہے ، کیوں کہ افسانہ افسانوی ادب سے مختلف چیز نہیں ، بلکہ فکشن یا افسانوی ادب کا ایک حصہ یا جزو ہے۔ مزید جاننے کے لیے پڑھیے آرٹیکل افسانوی ادب کیا ہے؟
انگریزی لغت میں فکشن کی تعریف ان لفاظ میں ملتی ہے کہ
“A literary work based on the imagination and not fact.”
اس تعریف سے ہم افسانوی ادب کے بارے میں یہ رائے قائم کر سکتے ہیں کہ ، اس میں غیر حقیقی یا تخیلاتی عناصر و عوامل کا موجود ہونا ضروری ہے۔ لیکن یہ عوامل تو شاعری میں بھی موجود ہو سکتے ہیں اور ہوتے ہیں، تو کیا شاعری بھی افسانوی ادب کا ہی حصہ ہو گی؟ نہیں، ہر گز نہیں۔ تخیلات اور غیر حقیقی عناصر و عوامل کے لیے ہم “فسانہ” یا “افسانویت” کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔ جو کہ ادب کی کسی بھی صنف میں موجود ہو سکتا ہے۔ اگرچہ ضروری نہیں، لیکن کیوں کہ ادب نام ہی تخیل کا ہے، گویا تخیل کی کار فرمائی ادب کی ہر ہر صنف میں موجود ہو سکتی ہے۔
ان باتوں سے یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ ، افسانوی ادب یا فکشن کا تعلق خاص طور پر نثر سے ہوتا ہے۔ افسانوی ادب میں دوسرا اہم عنصر “قصہ” ہے۔ اب قصہ ، شاعری میں بھی موجود ہو سکتا ہے، لیکن اس معاملے میں بھی افسانوی ادب ، دیگر اصنافِ ادب سے مختلف ہوتا ہے۔ شعری قصے تو دور کی بات، افسانوی ادب دیگر نثری قصوں مثلاً کہانی یا حکایت سے بھی مختلف ہوتا ہے۔
اب آخر ایسا کون سا عنصر ہے جو کہانی ، حکایت یا دیگر قصوں کو افسانوی ادب سے مختلف بنا رہا ہے۔ تو وہ افسانوی ادب کا قصہ بیان کرنے کا اپنا ایک منفرد رنگ و آہنگ ہے۔ بالکل ویسے ہی جیسے اپنی بُنت کے اعتبار سے کہانی ، افسانے سے مختلف ہوتی ہے۔ ویسے ہی قصہ بیان اور پیش کرنے کے چند باریک نکات ، افسانوی اور غیر افسانوی ادب کو مختلف بنا دیتے ہیں۔ بالکل اسی طرح ، جس طرح ادبی یا لیٹریری ناول، اپنے موضوع، مسائل، مقاصد، اندازِ بیان ، جمالیاتی طرز ِ اظہار وغیرہ کے معاملے میں ، پاپولر لیٹریچر سے مختلف ہوتے ہیں۔ گویا صرف ضخامت اور ہیئت ہی نہیں بلکہ فن کے اعتبار سے بھی افسانوی ادب، دیگر تحریروں سے ممتاز ہوتا ہے۔
ان باتوں کو مد ِ نظر رکھتے ہوئے ہم افسانوی ادب کی مختصر اور سادہ تعریف کچھ یوں کر سکتے ہیں کہ
افسانوی ادب یا فکشن، نثری قصے کی وہ قسم ہے، جس میں تہہ داری، جمالیات اور اعلی ادب کے مخصوص فن اور تکنیک کو ملحوظ رکھا گیا ہو۔
اس کو عموماً چار اصناف میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
ڈراما / ڈرامہ
داستان
ناول
افسانہ
زمانی اعتبار سے افسانوی ادب کے ارتقا کی یہی ترتیب بنتی ہے۔ ڈراما/ ڈرامہ ، قصہ بیان کرنے کی قدیم ترین صنف میں سے ایک ہے۔ جسے کرداروں کے ذریعے باقاعدہ کھیلا جاتا ہے۔ داستان اپنی طوالت، مافوق الفطرت عناصر، سلسلہ وار پلاٹ اور مخصوص فن کے باعث ایک طویل دور تک تخلیق ہوتی رہی۔ حقیقت پسندی اور روشن خیالی نے قصے کو داستان سے ناول کے ماحول میں تبدیل کر دیا۔ اور اپنے اختصار کے باعث ، افسانے نے ناول کی جگہ لے لی۔
ان تمام اصناف کے تشکیلی عناصر ہی بنیادی طور پر افسانوی ادب/ فکشن کے لوازمات ٹھہرے۔ جس میں سب سے زیادہ اہمیت قصے کو حاصل رہی ہے۔ اس کے علاوہ مخصوص پلاٹ (مختلف اصناف میں مختلف ہو سکتا ہے) ، کردار، مکالمے، ماحول اور منظر، نقطۂ نظر، اسلوبِ بیان، فنی جمالیات اور تاثر و تاثیر افسانوی نثر کے بنیادی اجزا کے روپ میں دکھائی دیتے ہیں۔
(تحریر : ع حسین زیدی)
We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)
اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں
اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔ تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔
اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔
achi maloomat