جماعت نہم ۔ سبق نمبر 7۔آرام و سکون ۔ اقتباسات کی تشریح

جماعت نہم ۔ سبق نمبر 7۔آرام و سکون ۔ اقتباسات کی تشریح

اس پوسٹ میں جماعت نہم کے اردو نصاب میں شامل سبق نمبر 7  “آرام و سکون”  کے وہ اقتباسات اور ان کی تشریح شامل کی گئی ہے جو مختلف بورڈز کے گزشتہ امتحانات میں شامل کیے گئے ہیں۔

جماعت نہم ۔ سبق نمبر 7۔آرام و سکون ۔ اقتباسات کی تشریحAram o sakoon Class 9 notes
جماعت نہم ۔ سبق نمبر 7۔آرام و سکون ۔ اقتباسات کی تشریحAram o sakoon Class 9 notes

اقتباس
گھر میں بہرے بستے ہیں جو کم بخت اس زور سے کنڈی ۔۔۔۔۔۔سویرے ہو جایا کرے۔ کان پر جوں نہیں رینگتی۔

تشریح
ڈرامہ “آرام و سکون” کے اس نثر پارے میں    بیوی سقے کو کنڈی زور زور سے کھٹکھٹانے پر ڈانٹ رہی ہے۔ اس کے مطابق سقے کو کسی کے گھر جانے کی کوئی تمیز نہیں۔ اسے خیال کرنا چاہیے کہ گھر میں کوئی مریض بھی موجود ہو سکتا ہے۔ اور اس شور و غل سے مریض کی تکلیف میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

بیوی سقے کو ڈانٹتے ہوئے کہتی ہے کہ شاید   وہ سمجھتا ہے کہ یہ بہروں کا گھر ہے اور کسی کو دستک کی آواز ہی سنائی نہیں دے گی۔ اسی ڈانٹ کے دوران اچانک بیوی کو یاد آ جاتا ہے کہ کہ سقا تو اپنے مقررہ وقت کے بعد آیا ہے۔ اب بیوی کی ڈانٹ کا موضوع بدل جاتا ہے۔ اور نئے موضوع کے تحت وہ سقے کو پانی وقت پر لانی کی نصیحتیں کرنا شروع کر دیتی ہے۔

بیوی کی اس ڈانٹ ڈپٹ کے سامنے سقے کی کچھ کہنے کی مجال نہیں۔ اس لیے یہ سارا تماشا یک طرفہ ہوتا ہے جس میں صرف بیوی بولتی ہے اور سارا محلہ سنتا ہے۔ اگرچہ  بیوی سقے کو خاموش رہنے کی تلقین کر رہی ہوتی ہے لیکن  اس کے اپنے شور کی وجہ سے اس کے شوہر کو سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہوتا ہے۔

اقتباس
ننھا ہے آپ کا ۔ عید کے روز میلے میں سے یہ کھلونا۔۔۔۔۔۔ شور و غل سے ان کی طبیعت گھبراتی ہے۔

تشریح
اس نثر پارے میں  بیوی کی بد مزاجی کو واضح کیا گیا ہے۔  میاں بیمار ہیں اور انہیں آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔ لیکن بیوی  گھر میں سب کو شور نہ کرنے کی نصیحتیں کرتی پھر رہی ہے لیکن خود اس کا خیال نہیں رکھ رہی۔     اس بد سلیقہ عورت سے  اپنا  بچہ بھی نہیں سنبھل رہا۔

بچہ صحن میں کھلونا گاڑی چلاتا ہے تو ، میاں اس شور سے پریشان ہوتا ہے، تو بیوی ، بچے سے نہایت سختی سے پیش آتے ہوئے چیختی  چلاتی ہے۔ اور اسے کھیلنے سے منع کرتی ہے۔ وہ ساتھ یہ دھمکیاں بھی دیتی ہے کہ اگر بچے  نے کھیل بند نہ کیا  تو وہ کھلونے کو چولھے میں جلا دے گی۔  بچے کو ڈانٹتے ہوئے کہتی ہے کہ تجھے معلوم ہونا چاہیے کہ تیرا باپ بیمار ہے۔  بیوی اگرچہ اپنے بچے کے خاموش کروانا چاہ رہی ہے لیکن اس کا یہ عمل گھر میں مزید بد مزگی ، شور و غل  اور افراتفری کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ حالانکہ اسے ہی اپنے گھر کی حفاظت اور گھر والوں کے آرام کا خیال رکھنا چاہیے۔

We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)

اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں


اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔  تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔

اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر  معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔

 

Follow us on

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
Ilmu علمو
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x