ہمارا وطن پیارا پیارا وطن

“ہمارا وطن پیارا پیارا وطن”

اس پیش کش میں ہم اختر شیرانی کی نظم  ہمارا وطن کی تفہیم و تشریح کریں گے۔ یہ نظم جماعت ہفتم کے اردو نصاب میں  بھی شامل کی گئی ہے۔ مزید تشریحات کے لیے ہمارے فیس بک صفحے اور ویب سائٹ کو دیکھتے  رہیں۔

ہمارا وطن پیارا پیارا وطن
ہمارا وطن پیارا پیارا وطن

نہ ہو کیوں ہمیں جاں سے پیارا وطن
ہے جنت کا ٹکڑا ہمارا وطن
سہانا ہے سندر ہے  پیارا وطن
ہمارا وطن پیارا پیارا وطن

اس بند میں شاعر اختر شیرانی ، وطنِ عزیر سے اپنی محبت کو والہانہ اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ، یہ وطن ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ اور عزیز بھی کیوں  نہ ہو۔ اللہ نے اس ملک کو بے شمار خوب صورت نظاروں سے نوازا ہے۔ یہ وطنِ  عزیز ہمارے لیے ایک جنت کا ٹکڑا۔ اس کی خوب صورتی بالکل جنت کے کسی باغ کی طرح ہے۔ ہمارا وطن صرف پیارا ہی نہیں بلکہ بہت ہی زیادہ پیارا ہے۔

یہ سر سبز جنگل لہکتے ہوئے
یہ باغوں کے منظر مہکتے ہوئے
لہکتا مہکتا  ہے سارا وطن
ہمارا وطن پیارا پیارا وطن

اس بند میں شاعر کا کہنا ہے کہ ہمارا یہ وطنِ عزیز بہت خوب صورت ہے۔ یہ  وطن سدا سر سبز اور ہرا بھرا رہے۔ یہاں ہر بھرے اونچے گھنے جنگل بھی موجود ہیں۔ اور اگر تلاش کرنا چاہو، تو خوشبو سے بھر پور مہکتے باغ بھی ملتے ہیں۔  ہمارے ملک میں یہ رنگین باغ، اپنی خوب صورتی اور آب و تاب کے ساتھ اس ملک کے حسن کو اور بھی زیادہ خوب صورت بنا رہے ہیں۔ میری یہ دعا ہے کہ میرا یہ خوب صورت وطن، باغوں کی ہمیشہ سرسبز رہے، خوشبو سے مہکتا رہے، اور  اس کی خوب صورتی ہمیشہ قائم رہے۔

بہاریں ہیں باغوں میں چھائی ہوئی
گھٹائیں ہیں کیا رنگ لائی ہوئی
خوشی سے ہے بھرپور سارا وطن
ہمارا وطن پیارا پیارا وطن

اس بند میں شاعر کا کہنا ہے کہ اس ملک کے سر سبز، شاد و آباد باغوں میں بہاریں چھائی ہوئی ہیں۔ اور ان بہاروں کا یہ اثر ہے کہ یہ باغ خوب پھل پھول رہے ہیں، اور  ترقی کر رہے ہیں۔  اسی طرح کالی گھٹائیں بھی رحمت کی بارش برسانے کے لیے آ رہی ہیں۔ اللہ کی خصوصی رحمت ہمارے وطن عزیز  کے باغوں کی ترقی اور نشوونما کا باعث بننے والی ہے۔  اور اس نشوونما سے جو  فائدہ  ہو گا،  وہ ہمارے ملک میں مزید خوشیاں بکھیر دے گا۔

وطن کے فسانے سناتے ہیں ہم
یہی گیت دن رات گاتے ہیں ہم
ہم اس کے ہیں یہ ہے ہمارا وطن
ہمارا وطن پیارا پیارا وطن

اس بند میں شاعر یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ  ، خدا نے ہمیں ایسا خوب صورت اور شان دار ملک دیا ہے کہ ، ہم دن رات بس اسی کا ذکر کرتے  رہتے ہیں۔ اسی کی تعریف کرتے رہتے ہیں۔ اسی کے گیت گاتے رہتے ہیں۔   یہ وطن ہے ہی اتنا دلکش اور خوب صورت کہ ہم اس کے  گُن گانے پر مجبور ہیں۔  یہ ملک ہماری ہمت کی وجہ سے قائم ہے۔ اور ہمارا یہ حوصلہ ہمیشہ قائم رہے گا ۔ اور  اگر ہم بھی  شاد و آباد ہیں، تو اسی ملک کی وجہ سے۔  اس لیے ہمیں چاہیے کہ  اس خوب صورت نعت یعنی اپنے ملک کی حفاظت کریں۔ میری خدا سے دعا ہے  کہ یہ مملکت ہمیشہ قائم رہے اور آباد رہے۔

(اختر شیرانی)

 

We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)

اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں

اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔  تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔

اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر  معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔

 

Follow us on

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
1 Comment
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
Muqaddas Mughal
3 years ago

Nice article …

Ilmu علمو
1
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x