ناول کا فن

ناول کا فن

“ناوِل ” انگریزی زبان کا لفظ ہے، جو اطالوی زبان  کے لفظ “ناویلا” سے ماخوذ ہے۔  ناویلا  سے مراد “نئی بات” ، ” نئی چیز” یا “نیا پن” ہے۔ جس دور میں ناول نگاری کا آغاز ہوا، اس دور میں یہ قصے کے بیان کا ایک بالکل نیا انداز تھا، جس میں قصہ حقیقی زندگی کے اتنا قریب لایا گیا، کہ اس پر حقیقت کا گمان ہوتا تھا۔ ہندوستان میں “اصغری” اور “امراؤ جان” کی تلاش سے منسوب قصے اسی حقیقی زندگی کی ترجمانی  کے عکاس ہیں۔ بہت سی دوسری اصناف کی طرح ،  اردو ناول  بھی انگریزی ادب کے زیرِ اثر ہی ، سر سید تحریک میں تخلیق ہوا۔ اور انیسویں صدی سے اس کی روایت میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔
“ناول کا فن” Ilmu علموبابا

ناول کا فن - novel ka fun
ناول کا فن – novel ka fun

ناول کے اجزائے ترکیبی

ماہرین ِ ادب کے مطابق اِن  چھے چیزوں کا ناول میں ہونا ضروری ہے۔
اول “قصہ”، دوم “پلاٹ”، “سوم کردار”،  چہارم ” مکالمہ”، پنجم “منظر کشی” اور ششم “نقطۂ نظر”۔

قصہ۔ قصہ یا کہانی میں ناول بنیادی حیثیت رکھتی ہے ۔ دوسرے الفاظ میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ کہانی ناول میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ چونکہ ناول حقیقی زندگی سے تعلق رکھتا ہے، اور اس کے قریب ہوتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ، ناول  کا قصہ  حقیقی زندگی کے عین مطابق ہو۔ یعنی قصے کو پڑھ کر احساس ہو جائے کہ  یہ تمام چیزیں حقیقت میں بھی واقع ہو سکتی ہیں، یا ہوتی ہیں۔

پلاٹ۔ پلاٹ واقعات کی ترتیب کا نام ہے۔ فکشن ادب کی کسی بھی شکل میں ہو ، اس کے اجزائے ترکیبی میں پلاٹ کا ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ پلاٹ کے بغیر ناول ، پیچیدگیوں کی وجہ سے ناول نہیں کہلا سکتا۔کامیاب ناول وہ ہے جس میں پلاٹ ڈھیلا ڈھالہ نہ ہو بلکہ اس میں ربط اور جڑت ہو۔  مختلف ناول نگار، اپنے ناولوں میں  ضرورت کے پیشِ نظر، مختلف طرح کا پلاٹ استعمال کرتے ہیں۔ کہیں کہانی آخر سے شروع ہوتی ہے، کہیں درمیان سے تو کہیں ابتدا سے بھی پہلے سے۔ لیکن ان تمام واقعات کا مربوط ہونا ناول کے لیے از حد ضرورت ہے۔

کردار۔ ناول کو کرداروں کے ذریعے ہی آگے بڑھایا جاتا ہے۔ ناول کی تمام کہانی کرداروں کے اردگرد ہی گھومتی ہے، اور ان کرداروں کے افعال ہی کہانی کو آگے بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔  یہ تمام کردار مصنف کی گرفت میں ہوتے ہیں چاہے تو ان کو  آخر تک ناول میں رکھے، یا چاہے تو انہیں  غائب کر دے۔  کسی بھی قصہ یا کہانی کے بیان میں کردار نگاری ایک بنیادی جزو کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کے بغیر قصہ بیان نہیں ہو سکتا ،یہی کردار ناول میں ہر طرف بکھرے ہوتے ہیں اور مصنف انہیں اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنےکے لیے حرکت میں رکھتا ہے۔ کوئی بھی مصنف ان کرداروں کا ”خالق“ ہوتا ہے۔   کردار نگاری کے لیے ضروری ہے کہ ، کردار اپنے معاشرے اور معاشرتی ضرورتوں سے ہم آہنگ ہوں۔ اور ان کے افعال، حرکات، خیالات اور گفتگو میں توازن موجود ہو۔

مکالمہ ۔ مکالمہ سے مراد ، کرداروں کی آپسی گفتگو ہے۔ قصے کی پیش رفت کے لیے ضروری ہے کہ کردار آپس میں گفتگو کریں۔ اور کرداروں کی یہی گفتگو و مکالمے  قصے کو چلانے ، کرداروں کے افعال اور حرکات و سکنات کے موجب بنتے ہیں۔ مکالمہ  اور کردار ، دونوں عوامل ایک دوسرے پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔ کیوں کہ  ہر کردار اپنے مقام اور مرتبے کے مطابق ہی مکالمہ کرے گا اور مکالمہ ہی کردار کی شخصیت کو وضع کرے گا۔

منظر کشی۔ منظر کا بیان ناول کا وہ اہم جزو ہے جس سے بہت سے ناول نگار کتراتے بھی نظر آتے ہیں۔ ناول میں پیش کردہ منظر اور ماحول، داستان سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ جہاں داستان میں خیالی اور مافوق الفطرت فضا ہوتی ہے، وہیں اس کے برعکس ناول کا ماحول حقیقت سے قریب تر ہوتا ہے۔ ناول کی فضا ہی قاری کو اپنے حقیقی ہونے کا احساس دلاتی ہے۔ نیز ناول میں پیش کیا جانے والا منظر، ناول کی راہ متعین کرنے میں بھی خاصا معاون  ثابت ہوتا ہے۔ ماحول کا ایک ایک جزو اس کے حقیقت سے قریب ہونے کی گواہی دیتا ہے۔

نقطۂ نظر۔ ناول نگار کسی مقصد کے تحت ہی  ناول لکھتا ہے۔ اس نقطۂ نظر کو “فلسفۂ حیات” بھی کیا جا سکتا ہے۔ بلا شبہ ناول نگار انسانی زندگی کے کسی رنگ، کسی خاص پہلو کو بیان کرنا چاہتا ہے۔ انسان کی حقیقی زندگی کی ترجمانی کرنا چاہتا ہے۔  سو وہ انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو ناول میں بیان کرتا ہے۔ اور ان پہلوؤن کی مدد سے زندگی  کے متعلق کوئی مخصوص رائے قائم کرتا ہے۔ اس کی یہی رائے، فلسفۂ حیات یا ناول کا نقطۂ نظر  ہوتی ہے۔

ناول کے متعلق مختلف ماہرین کی آرا

ناول زندگی کی کتاب ہوتی ہے۔ڈی ایچ لارنس۔
ناول انسانوں کے متعلق ہوتے ہیں، اس لیے وہ ایسے احساسات و جذبات ابھارتے ہیں جن سے ہم حقیقی دنیا میں دو چار ہوتے ہیں۔ ورجینا ولف
ناول اپنی وسیع ترین تعریف میں زندگی کا شخصی اور راست اثر ہے۔ ہنری جمیس
ناول ایسا فنی کارنامہ ہے جو ہم کو ایک زندہ دنیا سے متعارف کرتا ہے۔ یہ دنیا ہماری ہماری دنیا سے مشابہ بھی ہوتی ہے اور الگ انفرادیت والی بھی۔ ڈیوڈ سٹیل
ناول زندگی کا تصور، یا زندگی کی شبیہ ہے۔ پرسی لیک
ناول میں ان باتوں کو پیش کیا جاتا ہے جو زندگی کی جیسی ہوتی ہیں۔ اسکاٹ جیمس
ناول ایسی تصویر ہے جس میں عام زندگی کی مسرت اور غم دکھائے جاتے ہیں۔ انہونی ٹرولوپ
ناول انسانی قوتِ اظہار کی آخری حد ہے۔ جوزف کانراڈ
ناول کی جگہ وہاں ہوتی ہے جہاں تاریخ کے صفحے سادہ ہوتے ہیں۔ علی عباس حسینی

We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)

اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں


اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔  تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔

اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر  معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔

 

Follow us on

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
Ilmu علمو
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x