خواب اور  تصورِ خواب

خواب اور تصورِ خواب

خواب کیا ہے؟ تصور، حقیقت کا عکس، جھوٹ، فریب، پیشن گوئی، الہیاتی اشارہ، وجدان کا دماغ میں موجود کیمیکلز کا بگاڑ۔ اس آرٹیکل میں ہم خواب کے مختلف تصورات کا سرسری طور پر  احاطہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ مزید معلومات کے لیے ہماری ویب سائٹ Ilmu علموباباسے جڑے رہیے ۔

خواب اور  تصورِ خواب خواب اور اسے اسے وابستہ تصورات - Khwab aur tasawur-e-Khwab
خواب اور  تصورِ خواب خواب اور اسے اسے وابستہ تصورات – Khwab aur tasawur-e-Khwab

خواب کی تاریخ انسان کی تاریخ جتنی ہی پرانی ہے ۔اس کا تصور انسان کی تخلیق اوردنیا پر موجودگی کے وقت سے ہی جڑا ہوا ہے۔ مختلف معاشروں میں اس کا کردار اور حیثیت بھی مختلف تھی لیکن قدیم تہذیبوں میں خواب کی جو حیثیت مشترک اور اہم تھی وہ یہ تھی کہ اس کا تعلق شعور و خرد اور مستقبل کی پیشین گوئی کے ساتھ وابستہ رہا۔ا ن تصورات کے مطابق خواب اگرچہ حقیقت سے دور، ایک خیال ہوتا تھا لیکن ایک ایسا خیال جو حقیقت بن کر سامنے آتا۔ حتی کہ مذہبیاتِ عالم میں بھی اس کی مثالیں مل جاتی ہیں با لخصوص سامی مذاہب میں حضرت یوسف  کے قصے میں خوابوں اور ان کے ذریعے مستقبل کی پیشین گوئی کو ایک کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ انسانی تاریخ میں تمام قدیم تہذیبوں میں خواب ، علامتوں بھری مستقبل کی ایک جھلک کی حیثیت رکھتے تھے، جن کی گرہ کشائی کے کام پر  مخصوص افراد  مامور ہوا کرتے تھے۔ بابل ، نینوا اور مصر کی قدیم تہذیبوں کے ایسے قصے ملتے ہیں جہاں بادشاہ اپنے خوابوں کے مطالب، اور ان کی تعبیر کے حوالے سے خاصے فکر مند رہتے نظر آتے تھے۔ ہندو مت اور بدھ مت میں بھی خوابوں کے پوشیدہ معانی کی تلاش اور خوابوں کی علامتیت ایک باقاعدہ موضوعِ بحث ہے۔

جدید سائنسی دور میں خواب کے تصورات کافی حد تک بدل گئے ہیں۔ انیسویں صدی میں ویانا (آسٹریا) کے ماہر نفسیات سگمنڈ فرائڈ نے خوابوں کے ایک نیا تصور پیش کیا جس نے دنیا کے مروجہ نظریات کوخاصامتاثر کیا وار آج بھی اس کے نظریات کو مسلّم مانا جاتا ہے۔فرائڈنے شعور ، تحت الشعور اور لا شعور کے تصورات پیش کرنے کے ساتھ خوابوں کے روایتی تصور کو نظر انداز کیا ۔اس نے ان خوابوں کوانسانی لا شعورکے گودام میں پڑے خیالات ، احساسات اور تجربات کی روپ بدل کر ظاہر ہونے کی کوشش قرار دیا۔ایسی شکل جس میں انسان خود پر کیے گئے جبر کی تسکین کر لیتا ہے۔ ساتھ ساتھ اس نے خوابوں کی پیشین گوئی کے تصور اور مستقبل کی تعبیرات کے تصور کو بھی رد کیا ۔ آج کا سائنسی فرد جہاں ہر چیز کی وجہ تلاش کرتا ہے، وہاں اس کی نظر میں خواب انسانی دماغ کی اپنی ہی ایک تخلیق ہیں۔ نیز  یہ سائنس خواب اور اس کے اجزا کے حوالے سے بے شمار آراء ، دلائل اور نظریات مسلسل پیش کر رہی ہے۔

عموماًلفظی اعتبار سے خواب کے مترادفات میں نیند ، وہم، خیال، غفلت، غیر حقیقی چیزوغیرہ کو شامل کیا جاتا ہے۔ خواب کے ان تمام معنوں کا مشترکہ پہلو یہ ہے کہ خواب کے مترادفات ایک ایسی غیر حقیقی چیز کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو حقیقت سے دور ہے۔ البتہ خواب کے تصورات میں سو تے اور جاگتے میں دیکھے گئے خوابوں کی بھی گنجائش نکل آئی ہے اوراس طرح دونوں کی نوعیت میں معمولی سا فرق پیدا کر دیا گیا ہے۔مطلب یہ کہ سوتے یا نیند میں دیکھے گئے خوابوں کی حیثیت خیال اور تصور سے ہی وابستہ ہے جس میں انسان کی قدرت نہیں اور وہ اس خواب میں ایک بے بس مرکزی کردار ہوتا ہے۔سب کچھ اس کردار سے متعلق ہوتا ہے لیکن اس کا کسی بھی چیز کی حیثیت پر ،اس کے آنے جانے پر اختیار نہیں ہوتا۔البتہ جاگتے ہوئے دیکھے گئے خوابوں کو جس کے لیے روز خوابی کا لفظ بھی استعمال کیاجاتاہے ایک اہمیت دی جانے لگی ہے۔اس طرح کے خوابوں میں قطعاً لا شعوری محرکات کے تحت آنے والے تصورات نہیں بلکہ انسان اپنے فہم و ادراک اور شعور کو ملحوظ رکھتے ہوئے کسی خیال کو طول دیتا ہے۔اس کی حیثیت بھی تعمیری و تخریبی دونوں نوعیت کی ہوتی ہے۔تعمیری اعتبار سے اس صلاحیت کا استعمال کر کے کسی کار آمد تصور کے متعلق سوچا جاتا ہے اور تخریبی اعتبار سے انسان اس دنیا میں کھو کرمحض وقت گزارتا ہے اور اپنی نا آسودہ خواہشات کی سائنس کے اصولوں کو نظر انداز کر کے تسکین حاصل کرتا ہے۔اس کی حیثیت در حقیقت ایک خواب سے زیادہ خیال کی ہوتی ہے لیکن اس کے لیے بھی خواب کا لفظ ہی استعمال کیا جاتا ہے۔

خواب حقیقیت میں کیا ہے؟ کیا واقعی محض دماغ کا کھیل، نامکمل خواہشات، ایک لفظ، یا پھر یہ کسی غیبی ذات کی طرف سے کوئی اشارہ ہے۔ یہ تمام جواب درست ہیں، بشرطیکہ آپ ان کو دیکھنے کے لیےمناسب مقام پر موجود ہوں۔

(تحریر : ع حسین زیدی)

We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)

اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں


اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔  تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔

اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر  معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔

 

Follow us on

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
Ilmu علمو
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x