نو آبادیاتی عہد کی خواتین کے اردو سفر نامے از محمد تیمور خان

نو آبادیاتی عہد کی خواتین کے اردو سفر نامے از محمد تیمور خان

اِس آرٹیکل “نو آبادیاتی عہد کی خواتین کے اردو سفر نامے از محمد تیمور خان” میں ڈاکٹر روبینہ پروین کی کاوشوں اور نو آبادیاتی عہد میں خواتین کے اردو سفرنامے کے حوالے سے کیے گئے کام کا محاکمہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ تحریر محمد تیمور خان کی ہے ۔ مزید آرٹیکلز کے لیے ہماری ویب سائیٹ علمو ڈاٹ پی کے سے جڑے رہیے۔

نو آبادیاتی عہد کی خواتین کے اردو سفر نامے از محمد تیمور خان
نو آبادیاتی عہد کی خواتین کے اردو سفر نامے از محمد تیمور خان

نوآبادیاتی تناظر میں فن پاروں کا مطالعہ کرنا ایک زوایہ بن گیا ہے کہ نوآبادیاتی دور نے ہمارے ہاں سماجی شخصیات اور ادیبوں کو کس قدر  اور کس کس طرح سے متاثر کیا ۔ اس کے لکھنے کا محرک کسی نہ کسی صورت میں نوآبادیات کا عنصر شامل رہا ہے۔ نوآبادیاتی دور میں اردو ادب کے پروان چڑھنے کی نوعیت کیا رہی ۔ادب کی مقبول ترین صنف ناول کے بعد اردو سفرنامہ اس عہد میں بہت کام ہوا۔  نوآبادیاتی عہد میں سرسید کے ” مسافران لندن ” سے یہ سفر شروع ہوتا ہے۔

ڈاکٹر صاحبہ نے نوآبادیاتی عہد میں خواتین کے لکھے گئے سفرناموں کا محاکمہ پیش کیا ہے۔  نوآبادیاتی عہد کے اثرات کو آج ایک باقاعدہ تنقیدی و سماجی نظریات کے ذریعے زیر بحث لایا جا رہا ہے۔  ڈاکٹر صاحبہ کا مدلل انداز میں ایک سماجی اور ادبی صورت حال کو اجاگر کرتا ہے یہ صرف تاریخی دستاویز نہیں ہے بلکہ نوآبادیاتی عہد میں لکھنے کے محرکات یا وجوہات کو قاری پر عیاں کرتی ہیں۔  ڈاکٹر صاحبہ کی اس علمی کاوش کو ادبی سماجی و ادبی حلقوں میں سراہا گیا ہے۔ ادب کے طالب علموں کے لیے یہ ایک تحفہ ہے۔ نوآبادیاتی تناظر کو سمجھنے میں یہ ایک اہم حوالہ ہے۔

ڈاکٹر صاحبہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں  اس کتاب کا مقدمہ معروف نقاد اور دانشور پروفیسر ڈاکٹر نجیبہ عارف صاحبہ نے لکھا ہے   اس کتاب کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا ہے  پہلے باب میں سفر نامہ کی اہمیت،  صنف تکنیک  اقسام اسلوب ادبی اہمیت،  سماجی اہمیت  تہذیبی وعلمی اہمیت کو واضع کیا ہے  ۔ دوسرے باب میں نوآبادیاتی عہد کے اردو سفر نامے  دیار غیر کے سفر نامے علمی،  سیاسی سفارتی تجارتی وتفریحی سفر ناموں کو پیش کیا ہے  ۔ تیسرے باب میں نوآبادیاتی عہد کی خواتین سفر نامہ نگاروں کے علمی سماجی وسیاسی پس منظر کو واضع کیا ہے  ۔ اس عہد میں نواب سکندر جہان،  نواب سلطان ، ہاں بیگم،  نازلی رفیعہ سلطان بیگم،  عطیہ فیضی بیگم صغرا ہمایوں،   بیگم حسرت موہانی  شاہ بانو محمودہ عثمان حیدر شامل ہیں  ۔ چوتھے باب میں نو آبادیاتی عہد کی خواتین کے سفر ناموں کا سماجی وثقافتی مطالعہ کیاہے اس میں دیار مقدسہ کے سفر نامے دیار مغرب کے سفر نامے اندرون ہندوستان کے سفر نامے شامل ہیں  ۔ پانچویں باب میں خواتیں سفر نامہ نگاروں کے امتیازی خصائص تہذیبی وتمدنی مظاہر کو پیش کیا ہے  ۔ اس عہد میں تعلیم نسواں اور اس کے اثرات  برصغیر کی مذہبی تحریکیں اور اس کے اثرات سماجی وسیاسی تحریکیں  مذہبی وابستگی اور اس کے مظاہر کو سامنے لایا گیا ہے۔

(تحریر: محمد تیمور خان)

We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)

اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں


اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔  تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔ Ilmu علموبابا

اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر  معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔

 

Follow us on

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
Ilmu علمو
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x