Table of Contents
ادب کی اقسام۔ نثر اور نظم یا شاعری
ادب کیا ہے، یہ ہم سابقہ تحریر “ادب کی تعریف” میں جان چکے ہیں۔ اب ہم یہ دیکھیں گے کہ ادب کی اقسام کون کون سی ہیں۔ اپنی سہولت اور آسانی کی لیے ہم صرف اُردو اور انگریزی زبان کے ادب تک ہی محدود رہیں گے، کیوں کہ دنیا میں چند ایسی زبانوں کے ادب بھی ہیں جن میں کئی کئی ذیلی اقسام بنتی ہیں۔ جبکہ اُردو اور انگریزی زبانوں میں ادب کی محض دو بڑی اقسام تک ہی ماہرین محدود رہتے ہیں۔اور ادب کی دیگر سبھی ذیلی اقسام کو ان دو اقسام ہی میں شمار اور شامل کرتے ہیں۔ ادب کی یہ دو بڑی اقسام، نثر اور نظم یا شاعری ہیں۔ ادب کے متعلق مزید جاننے کے لیے ہمارا ویب صفحے علمو ملاحظہ کیجیے۔

ماہرین ادب نے ادب یعنی لٹریچر کی دو بڑی اقسام بیان کی ہیں۔ اول نثر، اور دوسری نظم یا شاعری۔
ان دو اقسام ؛نثر اور نظم یا شاعری کو ادبی اصطلاحات کے طور پر یوں بیان کیا جا سکتا ہے
نثر prose
لغوی معنی: نثر عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا مطلب بکھرا ہوا ، پراگندہ،تتر بتر، یا بے ترتیب ہے۔
اصطلاحی معنی: ادب کی اقسام میں پہلی قسم نثر ہے۔ ادب کی اصطلاح میں نثر وہ ادبی تحریر ہے جو نظم یا کلامِ موزوں کی نسبت بے ترتیب ہوتی ہے۔ نثر کی بے ترتیبی کا مطلب ہر گز موضوع کابے ترتیب ہونا نہیں ہے۔ اور نہ ہی قواعد کے اعتبار سے الفاظ یا جملوں کا بے ترتیب ہونا ہے۔ بل کہ یہاں بے ترتیبی کا مطلب لفظوں اور جملوں کو جوڑنے میں کسی خاص ترتیب اور اہتمام کا خیال نہ رکھنا ہے۔ والٹر پیٹر کے مطابق ، نثر عظیم ترین خیالات کو لفظوں میں لکھنا ہے۔ آسان اور عام فہم الفاظ میں ہم عام بول چال کی زبان کے انداز کو نثر کہ سکتے ہیں، جس میں تمام لوگ بات چیت کرتے ہیں۔
ہر غیر موزوں عبارت نثر میں شامل ہوتی ہے، لیکن ادبی اصطلاح میں نثر ، ایک ادبی تحریر ہوتی ہے۔ اُردو ادب میں نثر کا بیشتر حصہ داستانوں، ناولوں، افسانوں، مضامین، سوانح، سفرناموں، کالموں وغیرہ کی شکل میں ہے۔ تحقیق اور تنقید، طنز و مزاح اور علمی موضوعات کے سلسلے میں بھی اردو نثر کا دامن مالا مال ہے
نظم یا شاعری poetry, poem
لغوی معنی: نظم اور شاعری عربی زبان کے الفاظ ہیں۔ نظم کا معنی ترتیب ہے، جبکہ شاعری سے مراد شعور کی باتیں ہے۔
اصطلاحی معنی: ادب کی اقسام میں دوسری قسم نظم یا شاعری ہے۔ ادبی اصطلاح میں نظم یا شاعری وہ تحریر ہوتی ہے جس کو خاص ترتیب دی جاتی ہے۔ کسی بے ترتیب، بکھرے ہوئے مواد، خیال اور الفاظ کو موزوں اور مرتب شکل میں پیش کرنا نظم کہلاتا ہے۔ لیکن نظم کی یہ تعریف ایک اعتبار سے گمراہ کن بھی ہے۔ نظم کی اس تعریف میں تخلیقیت، تخئیل اور غنائیت کے عناصر کو شامل کرنا بھی ضروری ہے۔ مشاہدہ، یاد، جذبات، لفظی مصوری، تفکر، اور صنعت کے عمل سے گزر کر ایک نیا اور خوبصورت پیکر ِ الفاظ وجود میں آتا ہے۔ نظم انسان کی وہبی اور فطری صلاحیت کی وہ معجز نمائی ہے جس کے عملی عناصر کو تلاش کرنا نا ممکن ہے۔ ہم آسانی سے اسے تخلیق اور تخئیل کی کار فرمائی کا نام دے سکتے ہیں جس میں زبان اور ہئیت “آلات” کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ نظم کی تخلیقی صنعت کارری کے عناصر کو الگ الگ نہیں کیا جا سکتا۔
نثر اور نظم یا شاعری، دونوں ادبی کی اقسام ہیں جو ادب کی ترجمانی کرتی ہیں۔ بل کہ ادب میں جہاں مصنف اپنے جذبات خیالات اور احساسات کی ترجمانی الفاظ کے ذریعے سے کرتا ہے وہاں، ادب کی اقسام، نثر اور نظم یا شاعری کو ہی ذریعہ بناتا ہے۔ ادب کی ان دونوں اقسام میں والٹر پیٹر کے مطابق فرق بس اتنا ہے کہ، اگر عظیم خیالات کو الفاظ میں بیان کیا جائےتو وہ نثر ہو گی، اور ان عظیم خیالات کو عظیم الفاظ میں بیان کیا جائے تو وہ قسم نظم یا شاعری ہو گی۔
(تحریر: انور خان)
We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)
اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں
اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔ تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔ Ilmu علموبابا
اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔
ہمارے فیس بک ، وٹس ایپ ، ٹویٹر، اور ویب پیج کو فالو کریں، اور نئی آنے والی تحریروں اور لکھاریوں کی کاوشوں سے متعلق آگاہ رہیں۔
Follow us on